نئی دہلی، 12/اکتوبر (ایس او نیوز /ایجنسی) مرکزی وزارت خارجہ نے جمعہ کے روز ایک بیان میں کہا کہ لبنان اور اسرائیل کے درمیان بلیو لائن پر بڑھتی ہوئی کشیدگی پر ہندوستان کو تشویش ہے۔ بلیو لائن ایک بین الاقوامی سرحد نہیں بلکہ 160 کلومیٹر طویل انخلاء کی حد ہے، جسے 2000 میں جنوبی لبنان سے اسرائیلی فوج کے انخلاء کے بعد طے کیا گیا تھا۔ یہ بیان اسرائیل کی جانب سے اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹر پر کیے گئے حملے کے بعد سامنے آیا ہے، جس میں جمعرات کو اقوام متحدہ کی امن فوج کے دو ارکان زخمی ہو گئے تھے۔ لبنان میں اقوام متحدہ کی عبوری فوج ایک امن مشن ہے، جو 1978 میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد کے تحت قائم کیا گیا تھا۔ انڈیا ٹوڈے کے مطابق، ہندوستانی فوج کے 600 اہلکار اس وقت بلیو لائن پر تعینات ہیں۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ’’ اقوام متحدہ کی حدود کا احترام کیا جا نا چاہئے، اور امن فوج کے تحفظ کو یقینی بنانے کیلئے اقدام کرنا چاہئے۔ہم ان حالات کا قریب سے مشاہدہ کر رہے ہیں۔‘‘ اس بیان کے فوراً بعد اقوام متحدہ کی عبوری فوج نے اسرائیل کے ذریعے ایک نگرانی ٹاورپر کئے گئے حملے میں امن فوج کے مزید دو ارکان کے زخمی ہونے کی تصدیق کی۔ جبکہ اقوام متحدہ نے ایک بیان میں کہا کہ امن فوج پر کسی بھی قسم کا حملہ بین الاقوامی قوانین اور سیکورٹی کاؤنسل کے ضوابط کی سنگین خلاف ورزی ہے۔
واضح رہے کہ حالیہ دنوں میں اسرائیل نے لبنان پر حملوں میں شدت پیدا کر دی ہے۔ جبکہ حزب اللہ اور اسرائیل گزشتہ دس ماہ سے روزانہ حملوں کے تبادلہ کر رہے ہیں۔اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں ۱۴۰۰؍ لبنانی شہری، ڈاکٹر، جاں بحق ہو چکے ہیں، جبکہ ۱۲؍ لاکھ افراد بے گھر ہوچکے ہیں، اس کے علاوہ ۳؍لاکھ ۷۵؍ہزار افراد نقل مکانی کرکے شام چلے گئے ہیں۔ اس سے قبل مودی نے مشرقی ایشیا سمٹ میں مغربی ایشیا میں امن کی اپیل کی تھی۔ساتھ ہی کہا تھا کہ ’’ میں بودھ کی سرزمین سے آیا ہوں، یہ جنگ کا عہد نہیں ہے، جنگ کے میدان سے کسی بھی مسلے کا حل نہیں نکلتا ہے۔‘‘انہوں نے مزید کہا کہ ’’خودمختاری، علاقائی سالمیت اور بین الاقوامی قوانین کا احترام ضروری ہے۔ انسانی ہمدردی کو ملحوظ رکھتے ہوئے بات چیت اور سفارت کاری کو ترجیح دینی ہوگی۔‘‘